دیہی علاقوں میں ویلج کونسل اور شہروں میں نیبر ہڈ کونسلز بنیں گی ، ہر کونسل 6ممبران پر مشتمل ہوگی
پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر مشاورت مکمل ، پارٹی نہیں پاپولیرٹی کی بنیاد پر انتخابات کی سفارش
مئیر و ڈپٹی مئیر کا انتخاب ڈائریکٹ و جماعتی بنیادوں پر اور اختیارات واضح ہونگے:عبدالعلیم خان
دیہی علاقوں میں ویلج کونسل اور شہروں میں نیبر ہڈ کونسلز بنیں گی ، ہر کونسل 6ممبران پر مشتمل ہوگی
لاہور۔25جولائی:۔۔( ) پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر مشاورت مکمل ہو گئی ہے اور محکمہ بلدیات کی طرف سے تیار کیے گئے نئے ڈھانچے و خدو خال کی سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے منظوری دے دی ہے جس کے بعد یہ سفارشات حتمی فیصلے کیلئے وزیر اعظم کے سامنے رکھی جائیں گی ، عبدالعلیم خان نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے نظام میں مئیر و ڈپٹی مئیر کا انتخاب جماعتی بنیادوں پر اور ڈائریکٹ ہو گا جبکہ دیہی علاقوں میں ویلج کونسل اور شہری علاقوں میں نیبر ہڈ کونسلز بنیں گی ،جن میں غیر جماعتی بنیادوں پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے پہلے 3 ارکان کو ممبر بنایا جائے گا جبکہ ہر کونسل میں خاتون ،یوتھ اور مینارٹی کیلئے 3مخصوص نشستیں ہونگی ،سینئر وزیر نے بتایا کہ پہلی مرتبہ پنجا ب حکومت اپنے ترقیاتی فنڈز کا بڑا حصہ بلدیاتی نمائندوں کیلئے مختص کرنے جا رہی ہے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30فیصد بلدیاتی نمائندوں کو دیا جائے گا جنہیں مقامی اور ضلعی سطح پر ایسی سکیموں کیلئے خرچ کیا جائے گا جس کے اختیارات بلکل واضح ہونگے اور کہیں کوئی اوورلیپنگ نہیں ہوگی ،عبدالعلیم خان نے کہا کہ 10سے20ہزار نفوس پر مشتمل ایک حلقہ تشکیل دیا جائے گا اور کم سے کم آبادی کی نمائندگی کرنے والے کونسلر کو بھی اپنی ترقیاتی سکیمیں دینے اور لاکھوں روپے کے فنڈز خرچ کرنے کا اختیار حاصل ہو گا ،انہوں نے کہاکہ ماضی کے وزیر اعلیٰ کے اختیارات اب ہر شہر کے مئیر کے پاس ہونگے ،عبدالعلیم خان نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے پارٹی نہیں پاپولیرٹی کی بنیاد پر بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی سفارش کی گئی ہے جو ایک نیا لیکن مربوط تجربہ ہوگا اور انشاء اللہ پنجاب میں ایسا بلدیاتی سیٹ اپ سامنے لائیں گے جس پر مخالفین بھی انگلی نہ اٹھا سکیں ،سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا اور اب اس سیٹ اپ کی حتمی منظوری وزیر اعظم عمران خان دیں گے جو پنجاب کے عوام کیلئے کسی خوشخبری سے کم نہیں ہو گی ۔
سینئر وزیر کی زیر صدارت ہونے والے اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں سیکرٹری بلدیات عارف انور بلوچ اور دیگر سینئر افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب کیلئے بلدیاتی نظام کی تشکیل ایک چیلنج تھا جس کیلئے کے پی کے ماڈل ، 2001کے بلدیاتی ایکٹ اور دیگر ملکوں کے بلدیاتی نظام کا جائزہ لے کر سفارشات تیار کی گئی ہیں اور مستقبل میں ماضی کے مقابلے میں کہیں بہتر سسٹم سامنے آئے گا ۔
***
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ ہینڈ آؤٹ 1869 /گوھر/احسن
تعلقات عامہ حکومت پنجاب لاہور ۔فون نمبر99201390 ہینڈ آؤٹ (اے)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں