اورنج لائن سفید ہاتھی ،کمپنیاں کرپشن کا گڑھ ، بادشاہوں نے صوبہ دیوالیہ کر دیا :عبدالعلیم خان
سینئر وزیر کا صفائی کے انتظامات پر سخت اظہار برہمی ، 2ہفتے کی مہلت وگرنہ کاروائی ہو گی
زونل افسران کو ٹارگٹ دے دیے ، تنخواہوں میں اضافہ کارکردگی سے مشروط ،بہتر ی لانا ہوگی
اورنج لائن سفید ہاتھی ،کمپنیاں کرپشن کا گڑھ ، بادشاہوں نے صوبہ دیوالیہ کر دیا :عبدالعلیم خان
لاہور۔یکم جنوری :۔۔( ) سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور صفائی کی ترک کمپنیوں کے مشترکہ اجلاس میں صفائی کے انتظامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور 2ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے تمام زونل افسران کو ٹارگٹ دے دیے ہیں کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری لائیں وگرنہ گھر جانے کیلئے تیار رہیں ،انہوں نے کہا کہ اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود صفائی کے نظام سے مطمئن نہیں ،عوام نے جس تبدیلی کیلئے ہمیں مینڈیٹ دیا ابھی تک مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آ رہے ،عبدالعلیم خان نے کہا کہ ماضی میں اوپر تک دیہاڑیاں لگتی رہیں جس کی تباہی کے اثرات ہر ادارے میں نظر آ رہے ہیں ،انہوں نے زونل افسران کی تنخواہوں میں مرحلہ واراضافے کا اعلان کرتے ہوئے اسے اُن کی کارکردگی سے مشروط کر دیا ،سینئر وزیر نے کہا کہ وہ لاہور شہر کے ہر علاقے کا خود جائزہ لیتے ہیں اور کسی طور بھی صفائی کے نظام کو تسلی بخش قرار نہیں دیا جا سکتا ، انہوں نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سے تمام ملازمین کی فہرستیں طلب کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر کوئی گھوسٹ ملازم پایا گیا تو ذمہ داران کی خیر نہیں،انہوں نے ویسٹ مینجمنٹ اور ترک کمپنیوں کے مابین باہم رابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپریشنل اور مینجمنٹ کے ایشوز کو جلد از جلد روزانہ کی بنیاد پر حل ہونا چاہیے اور ہر یونین کونسل کی ہر گلی محلے میں صفائی کو ہر قیمت پر یقینی بناناہوگا ،ہم عوام کو جوابدہ ہیں اور اس معاملے میں کوتاہی کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا ،سینئر وزیر نے کہا کہ جو پرفارم کرے گا اُسے عزت دی جائے گی اور دوسری صورت میں کسی کیلئے کوئی جگہ نہیں ۔
عبدالعلیم خان نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اور نج لائن ٹرین بڑاسفید ہاتھی بن چکا ہے جس کے ساتھ گزارا کرنا انتہائی مشکل ہے ،انہوں نے کہا کہ "بادشاہوں"نے من پسند منصوبوں کے ذریعے ملک و قوم کا اربوں روپیہ برباد کیا ،4ارب روپے سے شوکت خانم جیسا کینسر ہسپتال بن سکتا ہے جس کے مقابلے میں 300ارب روپے صرف ایک ایسے منصوبے پر برباد کر دیے گئے جس کا کبھی کسی نے مطالبہ ہی نہیں کیا تھا ،عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب میں کام کرنے والی ہر کمپنی کرپشن کی غضب کہانی ہے ،ہم آنکھیں بند نہیں رکھ سکتے اور ہر منصوبے کا از سر نو جائزہ لے رہے ہیں ،ایک سوال کے جواب میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ تین تین مرتبہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ رہنے والے کس منہ سے دوسروں کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں اور انہیں اپنے کیے کا جواب دینا چاہیے نا کہ جواباً دوسروں پر الزامات لگانے شروع کر دیں ،سینئر وزیر نے کہا کہ خود کو بڑا ایڈمنسٹریٹر سمجھنے والوں نے پنجاب جیسا بڑا صوبہ دیوالیہ کر کے رکھ دیا اور مجبوراً صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو کم کرنا پڑا ہے ،عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب میں تاریخ کا بہترین بلدیاتی نظام لار ہے ہیں جس میں گاؤں کی سطح پر صوبے بھر میں ایک ہی وقت میں ترقی کا عمل شروع ہوگا ،انہوں نے بتایا کہ نئے بلدیاتی بل کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ وہ 2007تک پنجاب کے آئی ٹی کے وزیر رہے اور نواز لیگ کو 2015تک اُن کے احتساب کا کیوں خیال نہیں آیا؟ اس کے مقابلے میں ملک کو مقروض کرنے والوں ،بیرون ملک کاروبار کرنے اور جائیدادیں بنانے والوں کا کیوں احتساب نہیں ہونا چاہیے؟ایک سوال پر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پہلے پیپلز پارٹی اور نواز لیگ ایک دوسرے پر الزامات لگاتے تھے اب دونوں مل کر عمران خان کے خلاف محاذ آرائی شروع کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام سے کیے ہوئے وعدوں کی پابند ہے ،احتساب کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اُن کی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور موجودہ مسائل کے حل کیلئے ٹھوس پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے کامیابی سے آگے بڑھیں گے ۔
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ ہینڈ آؤٹ 06 /گوھر/احسن
تعلقات عامہ حکومت پنجاب لاہور ۔فون نمبر99201390 ہینڈ آؤٹ (اے)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں