ریلیف ضروری ہے لیکن شہریوں کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈال سکتے:عبدالعلیم خان
سینئر وزیر کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی اجلاس،وزیر اعلیٰ کو رمضان بازار نہ لگانے کی سفارش
کورونا کی مشکلات ہیں لیکن رمضان میں عوام کو ہر حال میں ریلیف دینا چاہتے ہیں
ریلیف ضروری ہے لیکن شہریوں کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈال سکتے:عبدالعلیم خان
سینئر وزیر پنجاب و وزیر خوراک عبدالعلیم خان کی زیر صدارت پنجاب کی کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو سفارش کر دی گئی ہے کہ کورونا کے باعث موجودہ صورتحال کے پیش نظر اس سال صوبے بھر میں کہیں بھی رمضان بازار نہ لگائے جائیں اور نہ ہی ٹرکوں اور سیل پوائنٹس کے ذریعے اشیائے خوردونوش کی فروخت کی جائے البتہ شہریوں کو کیش کی صورت میں ڈائریکٹ ریلیف دینے کیلئے اقدامات کیے جائیں جس کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کل اس کی حتمی منظوری دیں گے جس کے بعد پنجاب بھر میں ضلعی سطح پر رمضان کے حوالے سے ریلیف کی فراہمی کا طریقہ کار طے کیا جائے گا جس میں لوگوں تک کیش کی تقسیم ممکن بنائی جائے گی۔کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کا کہناتھا کہ شہریوں کو ہر حال میں ڈائریکٹ ریلیف دیں گے البتہ ریلیف کے لئے کسی کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا اور ہمیں ہر حال میں حفاظتی اقدامات کو پیش نظر رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان پیکج کے ذریعے پنجاب کے 20لاکھ خاندانوں اور سوا کروڑ کے لگ بھگ شہریوں کو فائدہ ہوگا۔اس کابینہ کمیٹی کی سفارشات وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کی جائیں گی جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کے ذریعے شہریوں کوکیش کی جلد از جلد فراہمی ممکن ہو سکے گی۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کی طرف سے پہلے ہی مختلف طریقوں سے شہریوں کی مالی مدد کی جا رہی ہے اور پنجاب میں اس رمضان پیکج کے ذریعے کوشش کی جائے گی کہ اُن لوگوں تک بھی امدادی رقوم کو پہنچا یا جائے جنہیں ابھی تک مدد فراہم نہیں کی جا سکی۔
اجلاس میں وزیر قانون پنجاب راجہ محمد بشارت،وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت اور وزیر صنعت میاں اسلم اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عام آدمی کی مشکلات کو کم سے کم کرنے کے لئے بالخصوص رمضان المبارک میں خصوصی اقدامات کرنے ہیں البتہ موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ کوئی ایسی سرگرمی نہ کی جائے جس سے کسی کی زندگی کو خطرہ ہو۔اجلاس میں بجلی کے بلوں اور دیگر ذرائع سے شہریوں کو ڈائریکٹ کیش ریلیف فراہم کرنے سمیت مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔سینئر ممبر بورڈ آف ریونیوسمیت زراعت،انڈسٹریز،لائیو سٹاک او ر محکمہ خوراک کے سیکرٹری صاحبان نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور اپنے اپنے محکموں کے حوالے سے رمضان میں ممکنہ ریلیف پر تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب کے36میں سے30اضلاع کے ڈپٹی کمشنر صاحبان نے بھی رمضان بازار نہ لگانے کی حق میں رائے دی ہے جبکہ گندم کی خریداری اور کورونا کے باعث ہر جگہ ضلعی انتظامیہ پہلے ہی کافی دباؤ میں ہے۔اس لیے رمضان بازار لگانے کی بجائے شہریوں کو دیگر ذرائع سے ریلیف دینے کی سفارش کی جا رہی ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں