پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت سے "جیل انڈسٹری"بہتر اور نئی بیرکوں کی تعمیر کی جائے:اعلیٰ سطحی اجلاس

جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش کے مطابق تعداد اور اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے:سینئر وزیر پنجاب

 پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت سے "جیل انڈسٹری"بہتر اور نئی بیرکوں کی تعمیر کی جائے:اعلیٰ سطحی اجلاس

مشکلات کا احساس ہے اکثر سیاسی رہنما جیل گئے لیکن بہتر ی کے لئے کچھ نہیں کیا:عبدالعلیم خان

سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش کے مطابق لانے اور بڑے پیمانے پر اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت ہے،سزا بھگتنے والوں کو جیلوں میں پینے کے صاف پانی،مناسب خوراک اور ٹوائلٹس جیسی بنیادی سہولیات دینا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جس کے لئے ہم سب کو اسے انسانی مسئلہ سمجھتے ہوئے حل کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب میں جیل ریفارمز پر منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، آئی جی جیل خانہ جات،ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور ڈی آئی جی ہیڈ کو آرٹر موجود تھے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ وہ اس عمل سے گزریں ہیں اور انہیں قیدیوں کی مشکلات کا عملی طور پر احساس ہے۔انہوں نے کہا کہ اکثر سیاسی رہنما جیل جاتے ہیں لیکن اقتدار میں آنے کے باوجود جیلوں کی بہتری کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا جاتا۔سینئر وزیر نے کہا کہ جیلوں میں نئی بیرکوں کی تعمیر کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔اسی طرح پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت سے "جیل انڈسٹری" کو بہتر بنا یا جا سکتا ہے جس میں قیدیوں کی طرف سے بنائی جانے والی مصنوعات کی مناسب کھپت اور معاوضے میں اُن کی شراکت بھی شامل ہے۔عبدالعلیم خان نے بتایا کہ انہوں نے ذاتی طور پر کوٹ لکھپت جیل کے مختلف شعبوں کو بہتر بنانے کے لئے کام کیا جبکہ شیخوپورہ اور قصور کی جیلوں میں بھی پنکھے،واٹر کولرز اور دیگر سہولیات بہم پہنچائی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک جیل کو ماڈل بنا کر باقیوں کو اُس معیار تک لایا جائے۔سینئر وزیر نے جلد اعلیٰ حکام کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل کے دورے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ موقع پر صورتحال کا جائزہ لے کر آئندہ کے فیصلے کیے جا سکیں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے جیل ریفارمز کے لئے خصوصی اجاز ت مانگی تھی جسے دینے پر و ہ اُن کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان قیدیوں کے لئے فلاحی سرگرمیوں میں ذاتی دلچسپی رکھتے ہیں اور ہمیں اس شعبے میں بہتری لانے کے لئے کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا۔
اجلا س میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری مومن علی آغا نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائر س کے پیش نظر قیدیوں کو ٹیلی فون پر اپنے عزیز و اقارب سے گفتگو کی سہولت دی جا رہی ہے۔اسی طرح جیلوں میں کھانے کے معیار کو بھی بہتر بنانا گیا ہے۔انہوں نے سینئر وزیر کی ہدایات کے مطابق جیلوں میں اصلاحات لانے کے لئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا جس کے لئے فوری طور پر  منصوبہ بندی کا کام شروع کر دیا جائے گااور جہاں ممکن ہوا جیلوں کی بیرکوں میں توسیع بھی کی جائے گی۔




تبصرے