جیل سٹاف کی تنخواہیں پولیس حکام کے برابر لائی جائیں:سینئر وزیر پنجاب
جیلوں میں قیدیوں کیلئے کپڑے دھونے کی جگہ اور نئے واش رومز بنائے جائیں:عبدالعلیم خان
پنجاب کی جیلوں میں بڑے پیمانے پر اصلاحات متعارف کرانے کے لئے سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلے کیے گئے ہیں کہ صوبے کی مختلف جیلوں میں ڈبل سٹوری نئی بیرکس تعمیر کی جائیں گی تاکہ گنجائش میں اضافہ ہو سکے۔ اسی طرح قیدیوں کی سہولت اور بچت کو یقینی بنانے کے لئے کینٹین کے ٹھیکیداری نظام کی بجائے یوٹیلٹی سٹورز بنائے جائیں گے جہاں قیدیوں کو سستے داموں اشیاء مل سکیں گی۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے علاوہ وزیر قانون راجہ محمد بشارت،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم مومن علی آغا،آئی جی جیل خانہ جات،مختلف محکموں کے سیکرٹری صاحبان اور وکلاء برادری کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا کہ بد قسمتی سے پنجاب کی جیلوں میں ابھی تک1894کے ایکٹ کے تحت کام جاری ہے جبکہ جیلوں کے قانونی پہلو اور اندرونی اصلاحات پر بہت سا کام کرنے کی گنجائش ہے جس کے لئے اب عملی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ جیلوں کے بارے میں باہر سے تاثر بلکل مختلف جبکہ اندر کا ماحول اور ہے ہمیں قیدیوں کی بہتری کے لئے تمام وسائل برؤئے کار لانے ہیں،اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ سول سوسائٹی اور قانونی ماہرین کی مشاورت سے دیرپا اصلاحات لائی جائیں۔سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے قیدیوں کی کپڑے دھونے کی جگہ اور واش رومز بہتر بنانے اور ایک جیل کو ماڈل بنا کر باقیوں میں ویسی ہی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے جیلوں میں مختص ویلفئیر فنڈز کو ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال میں لانے کا حکم دیااور جیل سٹاف کی تنخواہوں کو پولیس کے برابر لانے کی ہدایت کی۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ قیدیوں کو جیل میں شیپمو،ریزر اور صابن جیسی بنیادی سہولتیں ملنی چاہئیں۔سینئر وزیر نے ہوم، قانون اور جیل کے محکموں کو باہم رابطے کے ساتھ مربوط انداز میں اصلاحات تیار کرنے کی ہدایت کی جن میں عالمی معیار کو بھی مد نظر رکھا گیا ہو۔
اجلاس میں وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے بتایا کہ جیل ایکٹ 2020کا ڈرافت تیاری کے آخری مرحلے میں ہے جس میں خواتین قیدیوں کی فلاح و بہبود کو بھی خصوصی طور پر ترجیح دی گئی ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اور آئی جی جیل خانہ جات نے بھی اجلاس کو بریفنگ دی جبکہ سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں عبدالعلیم خان فاؤنڈیشن کی طرف سے کیے گئے فلاحی کاموں کو ماڈل قراردے دیا گیا ہے اورباقی جیلوں میں بھی اسی طرز پر سہولیات کی فراہمی کا کام جلد شروع ہو جائے گا۔اجلاس کوجسٹس سسٹم سپورٹ پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں