کسان کو پہلی مرتبہ1400سے زائد گندم کی قیمت ملی، حکومت کے پاس 43.2ملین میٹرک ٹن ذخائر موجود
سینئر و وزیر خوراک عبدالعلیم خان کا پنجاب اسمبلی میں اہم خطاب،پالیسی بیان و تفصیلی اظہار خیال
کسان کو پہلی مرتبہ1400سے زائد گندم کی قیمت ملی، حکومت کے پاس 43.2ملین میٹرک ٹن ذخائر موجود
"کی مرے قتل کے بعد اُس نے جفا سے توبہ"۔۔۔عبدالعلیم خان کی نواز لیگ کے دور حکومت پر کڑی تنقید
سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے پنجاب اسمبلی میں محکمہ خوراک کی پالیسی پر تفصیلی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب میں کسانوں کو 1400روپے فی من سے زائد گندم کی قیمت ملی ہے جبکہ حکومت کے پاس43.2ملین میٹرک ٹن گندم کے تاریخی ذخائر موجود ہیں،گندم کی وافر خریداری کے بعد ا ب ہمار ی تمام تر توجہ مارکیٹ میں آٹے کی قیمت کم سے کم رکھنے پر ہے جس کے لئے انشاء اللہ آئندہ ایک ہفتے میں فلور ملوں کو گندم کی ریلیز کے ساتھ کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔ عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ جتنی گندم حکومت نے خریدی ہے اس سے دو گنا ابھی لوگوں کے پاس موجود ہے اور انشاء اللہ پنجاب حکومت سبسڈی کے طریقہ کار سمیت محکمہ خوراک کو نئے خطوط پر استوار کرے گی۔ عبدالعلیم خان نے نواز لیگ کے ارکین کی تقاریر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج جن لوگوں کو چوہدری پرویز الہی کے دور کی یاد ستار رہی ہے وہ اُس وقت کہاں تھے؟اور انہوں نے کیوں چوہدری پرویز الہی کی پالیسیوں پر اپنے دو ادوار حکومت میں عمل نہیں کیاجبکہ وزیر آباد کارڈیالوجی ہسپتال اور میاں میر ہسپتال لاہور کو10 برسوں تک صرف اس لیے زیر التوا رکھاکہ ان منصوبوں کا افتتاح چوہدری پرویز الہی نے کیا تھا۔ عبدالعلیم خان نے سوال کیا کہ صبح 4بجے میٹنگ بلانے والے شو باز شریف اُن منصوبوں کی تفصیل بتائیں جنہیں ہماری حکومت نے گزشتہ2برسوں میں مکمل نہیں ہونے دیا؟ انہوں نے اپوزیشن کے بظاہر پچھتاوے پر یہ شعر پڑھا کہ"کی مرے قتل کے بعد اُس نے جفا سے توبہ۔۔۔ہائے اُس زود پشیماں کا پشیماں ہونا"۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ نواز لیگ کی گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ پنجاب کے عوام بھگت رہے ہیں اور صرف گندم کی خریداری پر صوبائی حکومت اب تک 550ارب روپے کی مقروض ہو چکی ہے جس پر بینکوں کو سالانہ40ارب روپے صرف سود ادا کرنا پڑتا ہے۔سینئر وو زیر خوراک عبدالعلیم خان نے پنجاب اسمبلی کے ایوان کو یقین دلایا کہ آئندہ برس سے پنجاب میں گندم کی خرید کا طریقہ کار حقیقی بنایا جائے گا اور آئندہ چند دنوں میں پنجاب کابینہ سے فلور ملوں کو گندم کی ریلیز کے حوالے سے اہم فیصلے کر لیے جائیں گے۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے 25لاکھ میٹرک ٹن گندم کی امپورٹ کی اجازت دے دی ہے،پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں کمی سامنے آ رہی ہے جس کی ذمہ داری نواز لیگ کی حکومت پر عائد ہوتی ہے جس نے اپنے من پسند افراد کو نوازنے کے لئے جنوبی پنجاب میں شوگر ملیں لگانے کی اجازت دی۔عبدالعلیم خان نے محکمہ خوراک کے بارے میں پالیسی بیان دیتے ہوئے ایوان کو یقین دلایا کہ چاولوں کی طرح گندم کو بھی فری مارکیٹ کریں گے اور حکومت کی مداخلت کو کم سے کم رکھا جائے گا تاکہ کرپشن اور غیر موزوں اقدامات کا راستہ روکا جا سکے۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے آٹے پر سبسڈی کے حوالے سے بھی نئی پالیسی کی نشاندہی کی جس میں بلا تفریق سب کی بجائے صرف ضرورت مند افراد کو سستا آٹا دیا جائے گا
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں