منافع خوروں کے خلاف سخت کاروائیاں جاری، لانگ ٹرم منصوبہ بندی کر رہے ہیں


تمام علاقوں میں آٹا کنٹرول ریٹ پر وافر مقدار میں دستیاب ہے:سینئر و وزیر خوراک پنجاب

منافع خوروں کے خلاف سخت کاروائیاں جاری، لانگ ٹرم منصوبہ بندی کر رہے ہیں

وزیر اعظم عمران خان نے ملکی سیاست میں مثبت رحجانات کو فروغ دیا:عبدالعلیم خان کا ٹویٹ

سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ تمام علاقوں میں آٹا کنٹرول ریٹ پر وافر مقدار میں دستیاب ہے اور 20کلو آٹے کے تھیلے کی860روپے اور10کلو کے تھیلوں کی430روپے میں فروخت کو یقینی بنایا جا رہا ہے اسی طرح صوبے کے تمام اضلاع میں سرکاری نرخوں پر آٹے کی فراہمی جاری ہے۔ سینئر و وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ فلور ملز کی طرف سے روزانہ کی بنیاد پر آٹے کے تھیلوں کی بڑی تعداد مارکیٹ میں مہیا کی جا رہی ہے جبکہ محکمہ خوراک اور مقامی انتظامیہ صورتحال کی کڑی نگرانی کر رہی ہے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ صوبے بھر میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ترین کاروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں اور حکومت کسی قیمت پر ناجائز منافع خوری کی اجازت نہیں دے گی۔سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ صوبے میں گندم و آٹے کی قیمتوں کے لانگ ٹرم استحکام کی بھی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور آئندہ برسوں کے لئے سرکاری سطح پرگندم کی خرید،فلور ملوں کے لئے کوٹہ اور دیگر طریقہ کار کو اس انداز میں بدلا جائے گا کہ مارکیٹ میں مقابلے کا رحجان فروغ پائے اور فلور ملز بینکوں کے ذریعے سرمایہ کار ی کر کے گندم و آٹے کی شہریوں کو فراہمی یقینی بنائیں۔
دریں اثناء سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ملکی سیاست میں مثبت رحجانات کو فروغ دیا اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مشیران نے اپنے اثاثے قوم کے سامنے رکھے ہیں۔اپنے ٹوئٹ میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ ماضی میں حکومت میں آنے کا مطلب مال بنانا اور ذاتی اثاثوں میں اضافہ کرنا ہوتا تھا اور کسی میں اخلاقی جرات نہیں تھی کہ حکمرانوں سے اُن کی دولت اور جائیدادوں کا حساب مانگے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ موجودہ قومی قیادت کا ہر پہلو کھلی کتاب کی طرح ہے،عمران خان نے22سالہ جدوجہد سے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں نیا ٹرینڈ سیٹ کیا ہے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ اپوزیشن کو کھلے دل سے موجودہ حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف کرنی چاہیے اگر یہ سب کچھ پہلے ہو گیا ہوتا تو کرپشن کاگراف یہاں تک نہ پہنچتا اور نہ ہی ملک کا یہ حال ہوتا۔

تبصرے