خصوصی بچوں کی بحالی کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے استفادہ کیا جائے:عبدالعلیم خان
خصوصی بچوں کی بحالی کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے استفادہ کیا جائے:عبدالعلیم خان
ماہرین سے مشاورت،بچوں کا انفرادی لیول جانچا جائے،متحدہ عرب امارات کے ماڈل اپنائیں
سماعت اور بصارت سے محروم بچوں کو نارمل بنانے پر کام ہونا چاہیے:اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں گفتگو
سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے ہدایت کی ہے کہ سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ صوبے میں خصوصی بچوں کی بحالی کے لئے جدید سے جدید تر ٹیکنالوجی اور ترقی یافتہ ملکوں میں استعمال ہونے والے آلات سے استفادہ کرے اور روائتی سرکاری کاموں سے نکل کر ان بچوں کو نارمل بنانے اور اُن کی سماعت اور بصارت بحال کرنے کا عملی کام ہونا چاہیے جس کے لئے نجی شعبے سے ماہرین کی مشاورت کے ذریعے خصوصی بچوں کا انفرادی لیول جانچا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ خصوصی تعلیم کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں صوبائی وزیر خصوصی تعلیم چوہدری اخلاق حسین اور سینئر افسران موجود تھے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ 21ویں صدی کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے کم از کم متحدہ عرب امارات میں خصوصی بچوں کے لئے اختیار کیے گئے ماڈل کو اپنا نا چاہیے،محکمہ سپیشل ایجوکیشن ان بچوں کی تعلیم و تربیت میں کمپیوٹر اور جدید الیکٹرانک ٹولز کو شامل کرے،سلیبس اور اصلاحات کا کام تیز کیا جائے،موجودہ حکومت ان سپیشل بچوں کی بحالی کے لئے جس قدر فنڈز درکار ہوئے دے گی۔انہوں نے کہا کہ دنیاوی کام کے ساتھ ساتھ خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت کا شعبہ آخرت کی کامیابی اور بھلائی بھی ہے اور انہوں نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے اس ڈیپارٹمنٹ میں اصلاحات متعارف کرانے کا بیڑہ اٹھایا ہے جس کے لئے کسی اقدام سے گریز نہیں کیا جائیگا۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ اگر 10فیصد بچے بھی ہماری ان کاوشوں سے دیکھنے اور سننے کے قابل ہو گئے تو جدید اقدامات ضرور اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ موجود سہولتوں اور ضرورتوں کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی بچوں کے اداروں کا خود بھی دورہ کریں گے تاکہ موجودرکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ خصوصی بچوں کی بحالی کے لئے پرائیوٹ سیکٹر اور مخیر حضرات سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے،کھیلوں کے شعبے میں بھی یہ بچے بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہوں نے صوبائی وزیر برائے خصوصی تعلیم کی طر ف سے پہلی مرتبہ محکمانہ پالیسی کی تیاری اور دیگر اقدامات کو سراہتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن نے جائزہ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت پنجاب کے 303تعلیمی اداروں میں 34ہزار سپیشل بچے تعلیم و تربیت حاصل کر رہے ہیں جن میں 50فیصد کا تعلق بصارت اور سماعت کی مشکلات سے ہے۔اجلاس میں سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے گاڑیوں میں خصوصی افراد کے لئے سپیشل کارڈ ڈسپلے کرنے اور عمارتوں کی تعمیر کو معذور افراد کے لئے خصوصی ریمپ بنانے جیسی تجاویز پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی اور خصوصی تعلیم کے ٹیچرز کے لئے جدید ٹریننگ،سلو لرنر بچوں کے لئے خصوصی اقدامات اور دیگر اہم امور پر بھی اظہار خیال کیا گیا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں