سرکاری سطح پر گندم کی خرید کا نیا میکنزم،محکمہ خوراک حتمی سفارشات تیار کرے:عبدالعلیم خان
سرکاری سطح پر گندم کی خرید کا نیا میکنزم،محکمہ خوراک حتمی سفارشات تیار کرے:عبدالعلیم خان
صوبے بھر میں گندم و آٹے کی کہیں کوئی قلت نہیں، فروری تک امپورٹڈ گندم دیتے رہیں گے
سینئر و وزیر خوراک کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا تفصیلی اجلاس، وزیر زراعت کی بھی شرکت
سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے ہدایت کی ہے کہ سرکاری سطح پر گندم کی خرید و تقسیم کا ایسا نیا میکنزم تشکیل دیا جائے جس میں ضرورت مند صارفین کو آٹے پر زیادہ سے زیادہ سبسڈی فراہم کی جا سکے۔انہوں نے محکمہ خوراک کو دسمبر کے آخر تک نئے سسٹم کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دینے کا حکم دیا ہے جس کی منظور ی وزیر اعظم عمران خان دیں گے۔وہ آج یہاں 90شاہراہ قائد اعظم پر پنجاب کی کابینہ کمیٹی برائے گندم کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وزیر زراعت حسین جہانیاں گردیزی، سیکرٹری خوراک اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی اور گندم و آٹے کی موجودہ صورتحال،نئی پالیسی اور سبسڈی کے نظام پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے اجلاس میں بتایا کہ گندم درآمد کے فیصلے سے صوبے بھر میں صورتحال معمول پر آ چکی ہے اور پنجاب میں کہیں بھی گندم و آٹے کی کہیں کوئی قلت نہیں،درآمدی گندم کے20میں سے8جہاز پہنچ چکے ہیں جن میں سے 7کی گندم فلور ملز میں تقسیم کی جا چکی ہے جبکہ یہ سلسلہ فروری تک جاری رہے گا اور مجموعی طور پرپنجاب کے لئے درآمدی گندم میں سے11لاکھ 38ہزار میٹرک ٹن گندم فلور ملز کو دی جائے گی۔ گندم کی خرید و تقسیم اور آٹے پر سبسڈی کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب حکومت کو سالانہ100ارب روپے کا مالی بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود عام آدمی کو موجودہ سسٹم کا اُتنا فائدہ نہیں پہنچ رہا جتنا پہنچنا چاہیے اس لیے اس نظام کو تبدیل کرنے کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے سسٹم میں آٹے پر سبسڈی صرف غریب لوگوں کیلئے اور موجودہ شرح سے زیادہ ہوگی کیونکہ سب کے لئے حکومتی خرچ پر سستا آٹا زیادتی ہے عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ آئندہ سال مارچ سے پنجاب میں گندم کی نئی پالیسی پر عملدرآمد شروع کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے تمام پہلوؤں پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔سینئر و وزیر خوراک نے محکمہ خوراک کی طرف سے پنجاب کے بارڈرز پر مانیٹرنگ سسٹم کو مربوط بنانے، گندم کی فلور ملز کو بر وقت ریلیز اور دیگر امور پر کڑی نگاہ رکھنے کی ہدایت کی تاکہ صوبے بھر میں گندم و آٹے کی موجودہ بہتر صورتحال کو بر قرار رکھا جا سکے۔
کابینہ کمیٹی کے اڑھائی گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں سیکرٹری خوراک اور ڈائریکٹر فوڈ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمے کے پاس گندم کا وافر کوٹہ موجود ہے،مروجہ قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی پر 1947فلور ملز کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے20ہزار169میٹرک ٹن کوٹہ معطل کیا گیا ہے جبکہ مختلف فلور ملز کو73.9ملین روپے جرمانہ اور23ملز کے لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں اسی طرح محکمہ خوراک گندم و آٹے کی صورتحال پر روزانہ کی بنیادپر نگا ہ رکھے ہوئے ہے اور انشاء اللہ پنجاب بھر میں کہیں کوئی شکائیت نہیں آئے گی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں