رمضان بازاروں میں 10کلو آٹے کے تھیلے پر150روپے سبسڈی،375روپے میں ملے گا
313رمضان بازار وں کے800سیل پوائنٹس پر گھی،چینی،سبزیاں،چکن،انڈے دستیاب ہونگے
سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کی زیر صدارت رمضان پیکج پرسول سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس
وزیر زراعت حسین جہانیاں گردیز ی و چیف سیکرٹری کی شرکت،متعلقہ سیکرٹری صاحبان کی بریفنگ
سینئر ووزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان کی زیر صدارت پنجاب بھر میں رمضان پیکج اور سستے بازاروں کے امور کو حتمی شکل دے دی گئی جس کے تحت پنجاب حکومت 1800روپے من کی گندم فلور ملز کو1300روپے فی من میں دے گیجبکہ200روپے کی اضافی لاگت کے بعد مجموعی سبسڈی 700روپے فی من تک ہوگی اور یہی آٹا رمضان بازاروں میں 10کلو کے تھیلے پر150روپے کی سبسڈی کے ساتھ 375روپے میں دستیاب ہوگا۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں رمضان بازاروں میں وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق آٹے،گھی،چینی،سبزیوں،چکن اور انڈوں کی وافر مقدار میں سستے داموں فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا جس کے لئے خوراک،لائیو سٹاک،زراعت،انڈسٹریزاور مقامی انتظامیہ سمیت تمام اداروں نے مربوط منصوبہ بندی کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 313رمضان بازاروں کے800سیل پوائنٹس پر اشیائے خوردونوش کم نرخوں پر مہیا کی جائیں گی اور ان رمضان بازاروں میں اشیاء کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا جس کو یقینی بنانے کے لئے سخت مانیٹرنگ عمل میں لائی جائے گی،اسی طرح صوبائی وزراء اور سیکرٹری صاحبان مختلف اضلاع میں ان رمضان بازاروں کا خود معائنہ بھی کرینگے۔سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ رمضان بازاروں میں کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کیا جائے اور وہاں شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات بہم پہنچائی جائیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ رمضان بازاروں کے حوالے سے تمام امور میں حقیقت پسندانہ پالیسی اختیار کی جائے تاکہ عام صارفین کو سبسڈی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچ سکے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت حسین جہانیاں گردیزی اور چیف سیکرٹری پنجاب نے بھی شرکت کی جبکہ متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے اپنے اپنے شعبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے رمضان بازاروں کے انتظامات پر روشنی ڈالی اور اس سلسلے میں اہم فیصلوں کو حتمی شکل دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ خوراک کے پاس رمضان بازاروں کے لئے ایک لاکھ 50ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے جبکہ سستے آٹے پر 3.7ارب روپے کی رقم سبسڈی پر خرچ ہوگی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں