چڑیا گھروں میں گنجائش کے مطابق جانوروں کی رہائش و سہولتیں یقینی بنائی جائیں:سینئر وزیر کی ہدایت
چڑیا گھروں میں گنجائش کے مطابق جانوروں کی رہائش و سہولتیں یقینی بنائی جائیں:سینئر وزیر کی ہدایت
ملتان،گوجرانوالہ،فیصل آباد، سیالکوٹ و دیگر شہروں میں بھی چڑیا گھر بنائے جائیں:عبدالعلیم خان
وزیر اعظم کی جنگلی حیات میں ذاتی دلچسپی ہے، 5سالہ پلان وضع کریں، دو ہفتے بعد جائزہ اجلاس
سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے ہدایت کی ہے کہ چڑیا گھروں میں گنجائش کے مطابق جانوروں کی رہائش اور انہیں دیگر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے جہاں انہیں زیادہ سے زیادہ قدرتی ماحول فراہم کرنے کی کوشش ہو اور اس امر کے لئے عالمی معیارکے ماہرین سے پیشہ وارانہ خدمات حاصل کی جائیں۔لاہور چڑیا گھر کے دورے کے دوران اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ جانوروں کی حالت کے بارے میں کور کمیٹی کے اجلاس اور سوشل میڈیا پر نشاندہی کی گئی ہے جس میں سامنے آنے والے تحفظات پر تفصیلی رپورٹ تیار کی جائے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان جنگلی حیات، اُن کی صحت و افزائش اور اُنہیں مناسب ماحول کی فراہمی میں ذاتی دلچسپی رکھتے ہیں اور ہمیں اپنے صوبے کے چڑیا گھروں اور سفاری پارکس کو عالمی معیار کے مطابق بناناہوگا۔عبدالعلیم خان نے لاہور چڑیا گھر کی انتظامیہ سے استفسار کیا کہ گزشتہ ایک سال میں کتنے جانور مرے،اُن کی کیا وجوہات تھیں اور اس کے سد باب کے لئے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟سینئر وزیر نے ہدایت کی کہ دو ہفتے بعد جائزہ اجلاس منعقد ہوگا جس میں لاہور چڑیا گھر کا آئندہ5سال کا پلان تیار کیا جائے اسی طرح ملتان، گوجرانوالہ،فیصل آباد،سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں نئے چڑیا گھر بنائے جائیں تاکہ وہاں کے شہریوں کو بھی تفریح کی یہ سہولت میسر ہوسکے۔ اجلاس میں محکمہ وائلڈ لائف کے ڈائریکٹر جنرل،ڈپٹی کمشنر لاہور اور لاہور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر نے تفصیلی بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ اس چڑیا گھر کا سالانہ بجٹ 17کروڑ روپے اور آمدنی 19کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے جبکہ کورونا کے باعث اس میں کمی واقع ہوئی ہے۔
سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے لاہور چڑیا گھر کے مختلف شعبوں کا دورہ بھی کیا اور وہاں دی جانے والی سہولیات کا معائنہ کیا۔وہ چڑیا گھر کے ہسپتال بھی گئے جہاں انہیں جانوروں کو دی جانے والی طبی سہولتوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شہری سوشل میڈیا پر صرف بظاہر نظر آنے والی صورتحال پیش کرتے ہیں جبکہ اُس کے پیچھے کئی ایک تکنیکی و دیگر وجوہات کارفرما ہوتی ہیں۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے جانوروں کو دی جانے والی سہولتوں میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں دیگر ملکوں کے ماڈل سامنے رکھنا ہوں گے اور بچوں کیلئے اس اہم تفریح کو زیادہ سے زیادہ اپ گریڈ کرنا ہوگاجس کے لئے آئندہ اجلاس میں امور کو حتمی شکل دی جائے گی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں