پنجا ب حکومت کا15جون سے گندم کی سرکاری خریداری بند کرنے کا فیصلہ

 پنجا ب حکومت کا15جون سے گندم کی سرکاری خریداری بند کرنے کا فیصلہ 

35لاکھ میٹرک ٹن کے طے شدہ ٹارگٹ سے بھی زائد گندم خریدلی گئی 

کے پی کے کو ایک لاکھ میٹرک ٹن گندم دے رہے ہیں:سینئر و زیرعبدالعلیم خان 

پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں 15جون سے گندم کی سرکاری خریداری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک پنجاب نے35لاکھ میٹرک ٹن کا ٹارگٹ طے کر رکھا تھا جسے قبل از وقت حاصل کر لیا گیا اور اب تک دو لاکھ میٹرک ٹن زیادہ گندم خریدی جا چکی ہے۔ سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے اس سلسلے میں محکمے کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ سرکاری طور پر گندم کی خرید کل سے بند کر کے فلورملز کو گندم کی خرید میں مدد کریں۔ انہوں نے گندم خریداری مہم میں بہترین نتائج دینے،خریداری مراکز پر کسانوں کو مناسب سہولتوں کی فراہمی اور ہدف کے حصول میں کامیابی پر محکمہ خوراک پنجاب کے افسران اور ملازمین کو شاندار کارکردگی پر شاباش دی اور آئندہ بھی اُن سے ایسی ہی کارکردگی کی توقع کا اظہار کیاہے۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پنجاب میں کسانوں کو گندم کا بہترین معاوضہ ادا کیا گیا ہے اور پہلی مرتبہ 400روپے اضافے کے ساتھ گندم 1800روپے فی من میں خریدی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کسان کی خوشحالی میں ہی ملک کی ترقی پر یقین رکھتے ہیں اور انشاء اللہ آئندہ سال پنجا ب حکومت کسانوں کو مزید سہولیات دے گی اور گندم کی قیمت میں بھی اضافہ کرے گی۔عبدالعلیم خان نے بتایاکہ پنجاب کی طرف سے صوبہ کے پی کے کو ایک لاکھ میٹرک ٹن گندم فراہم کی جا رہی ہے تاکہ برادر صوبوں کی ضرور ت کو بھی پورا کیا جا سکے۔سینئر و وزیر خوراک عبدالعلیم خان نے کہا کہ صوبے بھر کی فلور ملز کے پاس مطلوبہ ضرورت کے مطابق گندم کا سٹاک موجود ہے اس کے باوجود فلور ملز کو گندم کی خریداری میں محکمہ خوراک بھرپور مدد فراہم کرے گا۔انہوں نے فلور ملز سے بھی کہا کہ وہ اپنے سٹاک مکمل رکھیں اور خود انحصاری کو یقینی بنائیں تاکہ مستقبل میں کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پاس بھی گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں اور انشاء اللہ شہریوں کو معیاری گندم اور آٹے کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔

تبصرے