عبدالعلیم خان کا عمران خان کے انٹر ویو پرتبصرہ، کسی بھی چینل پر مناظرے کا چیلنج دے دیا
عبدالعلیم خان کا عمران خان کے انٹر ویو پرتبصرہ، کسی بھی چینل پر مناظرے کا چیلنج دے دیا
عبدالعلیم خان نے عمران خان کے انٹر ویو میں لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے انہیں کسی بھی ٹی وی چینل پر مناظرے کا کھلا چیلنج دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر 300ایکڑ اراضی ریگولرائز کرانے کا الزام لگانے سے پہلے عمران خان کو علم ہونا چاہیے کہ میرے پاس 3000سے زائد ایکڑ اراضی موجود ہے اور جس سوسائٹی کے حوالے سے وہ الزام لگا رہے ہیں وہ 2010سے پہلے بھی میرے پاس ہی تھی جب عمران خان اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میرے گھر پیسے مانگنے آئے تھے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ عمران خان یاد رکھیں کہ پارٹی میں شمولیت کے لئے وہ میرے گھر آئے تھے میں اُن کے پاس نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں سے زمین خرید کر رہائشی سوسائٹی بناتے ہیں جبکہ عمران خان کے بنائے گئے ادارے "روڈا" کے ذریعے زمینیں ایکوائر کی جاتی ہیں۔انہوں نے عمران خان سے کہا کہ وہ عزت سے نام لیں گے تو وہ بھی اُن کا عزت سے نام لیں گے اورجب جب اُن کے بارے میں بات کی جائے گی وہ اُس کا بھرپور جواب دیں گے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ عمران خان قوم کو سارے حقائق بتائیں کہ انہوں نے کونسے فنانسرز کے ذریعے "روڈا "کا ادارہ بنوایا اور خود ہر طرح کی زمینیں ایکوائر کر کے اُن پر شاپنگ پلازے، گالف کورس اور کمرشل عمارتیں بنانے کی اجازت دی جن میں وائس چیئرمین ایل ڈی اے اور فرح گوگی کے نام بھی شامل ہیں۔ عبدالعلیم خان نے عمران خان کو یاد دلایا کہ 2011کے مینار پاکستان کے جلسے سے لے کر پارٹی پر جب بھی مشکل وقت آیا تو انہوں نے کس طرح اُن کاساتھ دیا،کیا 2010سے2018تک صرف300ایکڑ اراضی ریگولرائز کروانے کے لئے میں ان کے ساتھ تھا،یہ سن کر انہیں افسوس ہوا کہ عمران خان نے یہ الزام عائد کیا جس کا کوئی سر پیر نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج حضرت علی کا 1500سال پہلے کا قول سچ ثابت ہو رہا ہے کس "کسی پر احسان کریں تو اُس کے شر سے بچیں "کیونکہ آج عمران خان یہی کچھ کر رہے ہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ عمران خان نے پنجاب میں اسی لیے انہیں وزیر اعلیٰ نہیں لگایا تھا کہ اُن کی چوائس بزدار تھی جس کے ذریعے وہ فرح کو آگے لا کر کرپشن کا بازار گرم کرنا چاہتے تھے تاکہ ہر پوسٹنگ ٹرانسفر میں بھاری رقم مل سکے اور اگر علیم خان پنجاب کا وزیر اعلیٰ ہوتا تو کسی فرح خان کو ایسا کرنے کی اجازت نہ ملتی۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ سیاست اور پارٹی پر لگایا ہے کمایا کچھ نہیں،عمران خان یاد رکھیں کہ میں 2002میں جس گاڑی پر میں پہلی مرتبہ اسمبلی گیا تھا آج بھی اُس کا بہترین ماڈل میرے پاس ہے اور اللہ تعالیٰ نے مجھے بہترین رہائش بھی دے رکھی ہے۔انہوں نے عمران خان کو یاد دلایا کہ پارٹی مہم کے دوران ایک بڑے ڈویلپر نے عمران خان کا ہیلی کاپٹر یہ کہہ کر اپنی سوسائٹی میں اتارنے سے انکار کر دیا تھا کہ میں کوئی علیم خان نہیں ہوں کہ اپنا نقصان کرتا پھروں۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ عمران خان الزامات لگانے سے باز رہیں،سیاست کریں، قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے رہیں، جو لباد ہ اوڑھا ہوا ہے اسے جاری رکھیں یا پھر کھلے بندوں آ کر بیٹھ کر کسی بھی چینل پر میرا اور جہانگیر ترین کا سامنا کریں سب باتیں سامنے کر لیتے ہیں کہ کس نے کیا کیا کچھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خاموش تھے تو میں نے بھی کچھ نہیں کہا اب انہوں نے بات کی ہے تو اُس کا جواب بھی لے لیں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ آج امریکہ کی سازش کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کوپہلے بھی بتایا تھا کہ غیر ملکی سفیروں سے میری پہلی ملاقات خود عمران خان کے گھر پر ہوئی تھی جہاں انہوں نے امریکہ،انگلینڈ اور یورپی یونین کے سفیروں سے ملاقاتیں کیں۔انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان جواب دیں کہ یہ کونسامعیار ہے کہ اگر وہی سفیر عمران خان کو ملے تو ٹھیک اور مجھے ملیں تو ہم غدار؟انہوں نے کہا کہ اگر میرے اندر جذبہ نہ ہوتا تو میں 10سال آپ کے ساتھ اپوزیشن میں رہ کر کھڑا نہ ہوتا بلکہ حکومت کے ساتھ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو علم ہے کہ اُن کے جتنے بھی ساتھی تھے وہ حکومت میں اُن کے ساتھ تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنا بھرم قائم رکھیں جتنا آپ بولیں گے اتنی باتیں کھلتی جائیں گی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں